22-Aug-2022 لیکھنی کی کہانی -
مری الفت کی فضا تجھ پہ سمائی ہوتی
اور اس دل پہ فقط تیری خدائی ہوتی
۔
۔
آہ نکلے جو ترے ساتھ نظر آئے غیر
کاش ہم کو بھی ترے دل پہ رسائی ہوتی
۔
۔
جب کبھی سامنے آئے تو کیا صرفِ نظر
آنکھ ہم سے بھی کبھی تم نے لڑائی ہوتی
۔
۔
بات ہو تو گئی پر یہ بھی کوئی بات ہوئی؟
تم نے دل کی ہی کوئی بات بتائی ہوتی
۔
۔
یوں نہ ہوتا جو زمانے میں اندھیرا اتنا
شمع حصے کی اگر سب نے جلائی ہوتی
۔
۔
تھام لینے کی میں کوشش بھی بہت کر لیتا
وقت کی ڈور اگر ہاتھ میں آئی ہوتی
۔
۔
یہ جو سرخی ہے عیاں غصے کی چہرے پہ ترے
اپنے ہونٹوں پہ کہیں تم نے سجائی ہوتی
۔
۔
پوچھ لیتے وہ کہیں مجھ سے اگر حال مرا
مری آواز بھی ممکن ہے بھر آئی ہوتی
۔
۔
عشق تھم جائے گا جب وقت نکل جائے گا
کچھ یہی بات ترے دل میں بھی آئی ہوتی
۔
۔
کاش مل سکتا خرد میں ہی سکوں ہم کو عدیل ؔ
تو جنوں میں نہ کبھی عمر گنوائی ہوتی .
Maria akram khan
09-Sep-2022 06:39 PM
👍👍👍❤️
Reply
Raziya bano
26-Aug-2022 02:20 PM
نائس
Reply
Simran Bhagat
23-Aug-2022 05:36 AM
👍👍👍
Reply